Islam

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

Visit Dar-us-Salam.com Islamic Bookstore Dar-us-Salam sells very Authentic high quality Islamic books, CDs, DVDs, digital Qurans, software, children books & toys, gifts, Islamic clothing and many other products.Visit their website at: https://dusp.org/

سعد بن معاذؓ... سترہزار فرشتے ان کے جنازے کے لیے اترے

صحیح مسلم میں حضرت سعد بن معاذؓ کے جو مناقب بیان ہوئے ہیں‘ ان کے مطابق آنحضورﷺ نے ان کے شہادت کے بعد فرمایا: ''سعد ‘ اللہ کا ایسا نیک بندہ ہے‘ جس کی آمد کی خوشی میں عرشِ الٰہی جھوم اٹھا۔ آسمان کے دروازے کھول دئیے گئے اور سترہزار فرشتے ان کے جنازے کے لیے اترے۔‘‘ اس موقع پر تمام صحابہ حتیٰ کہ آنحضورؐ‘ ابوبکرؓ وعمرؓ بھی زاروقطار رو رہے تھے۔ حضرت سعدؓ کا جنازہ بہت چھوٹا تھا‘ جس پر منافقین نے کہا کہ بنوقریظہ کے فیصلے کی وجہ سے اس کی نیکیاں ختم ہو گئیں۔ آنحضورؐ نے فرمایا: ''ان بدبختوں کو کیا معلوم ہے کہ فرشتے ایک دوسرے سے آگے بڑھ کر شہید کے جنازے کو کندھا دے رہے تھے‘‘۔

حضرت سعدؓ کی شہادت کے بعد آنحضورؐ ان کو یاد کرتے تھے۔ صحابہ کرام بھی اکثر ان کا تذکرہ کرتے تھے۔ ایک مرتبہ آنحضورؐ نے عذاب قبر کا ذکر کیا اور فرمایا: ''اگر قبر کی تنگی سے کسی کو نجات مل سکتی تو سعد بن معاذؓ کو ملتی۔‘‘ آنحضورؐ نے حضرت سعدؓ کے جنتی ہونے کی بشارت ان کی زندگی میں بھی دی اور ان کی زندگی کے بعد بھی۔ ایک مرتبہ آپ کے پاس نہایت قیمتی ریشمی چادریں آئیں ‘جن کی نرمی اور ملائمت کو دیکھ کر صحابہ حیران رہ گئے۔ آنحضورؐ نے فرمایا : ''جنت میں حضرت سعد بن معاذؓ کے پاس جو رومال ہیں‘ وہ ان سے کہیں زیادہ نرم اور ملائم ہیں۔‘‘

جنگ ِخندق میں عددی لحاظ سے؛ اگرچہ بہت تھوڑا نقصان ہوا‘ مگر حضرت سعدؓ کی شہادت سے مدینہ کی اسلامی ریاست کو اتنا بڑا دھچکا لگا کہ اسے دیر تک محسوس کیا جاتا رہا۔ انصار کے درمیان حضرت سعد بن معاذؓ کی مثال حضرت ابوبکر صدیقؓ کی تھی‘ انہیں صدیقِ انصار بھی کہا جاتا تھا۔ 

Post a Comment

0 Comments